نئی دہلی،30/نومبر (ایس او نیوز آئی این ایس انڈیا)سپریم کورٹ نے قومی گیت،’جن گن من‘سے منسلک اپنے ایک فیصلہ میں بدھ کو کہا کہ ملک بھر کے تمام سینما گھروں میں فلم شروع ہونے سے پہلے قومی ترانہ ضرور بجے گا۔سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ قومی ترانہ بجتے وقت سنیماہال کے پردے پر قومی پرچم دکھایا جانا بھی لازمی ہو گا، اور سنیما گھر وں میں موجود تمام لوگوں کو قومی ترانہ کے احترام میں کھڑا ہونا ہوگا۔سپریم کورٹ نے کہا کہ قومی ترانہ قومی شناخت، قومی اتحاد اور حب الوطنی سے جڑا ہوا ہے۔عدالت عظمی کے فیصلہ کے مطابق،یہ خیال رکھا جائے کہ کسی بھی تجارتی مفاد میں قومی ترانہ کا استعمال نہیں کیا جا سکتا، اس کے علاوہ کسی بھی طرح کی سرگرمی میں ڈرامہ کرنے کرنے کے لیے بھی قومی ترانہ کا استعمال نہیں ہو گا، اور قومی ترانہ کو ویرایٹی گانے کے طور پر بھی نہیں گایا جائے گا۔دراصل، شیام نارائن چوکسے کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ کسی بھی تجارتی سرگرمیوں کے لیے قومی ترانہ کے چلن پر روک لگائی جانی چاہیے، اور انٹرٹینمنٹ شو میں ڈرامہ کا ماحول بنانے کے لیے قومی ترانہ کو استعمال نہ کیا جائے۔درخواست میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ایک بار شروع ہونے پر قومی ترانہ کو آخر تک گایا جانا چاہیے، اور درمیان میں بند نہیں کیا جانا چاہیے۔درخواست میں عدالت سے یہ ہدایت دینے کی اپیل بھی کی گئی تھی کہ قومی ترانہ کو ایسے لوگوں کے درمیان نہ گایا جائے جو اسے نہیں سمجھتے ہیں،اس کے علاوہ قومی ترانہ کی دھن بدل کر کسی دوسرے طریقے سے گانے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے معاملات میں قومی ترانہ قوانین کی خلاف ورزی ہے اور یہ 1971کے قانون کے خلاف ہے۔اس سے پہلے، سپریم کورٹ نے اس عرضی پر سماعت کرتے ہوئے اکتوبر میں مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کیا تھا۔